ہیرا منڈی: دی ڈائمنڈ بازار | |
---|---|
ہدایت کار | |
اداکار | منیشا کوئرالا سوناکشی سنہا ادیتی راؤ حیدری سنجیدہ شیخ شرمین سیگل رچا چڈا ویشنوی گناترا |
فلم نویس | |
زبان | ہندی |
ملک | ![]() |
مزید معلومات۔۔۔ | |
![]() |
tt15204292 |
درستی - ترمیم ![]() |
ہیرامنڈی: دی ڈائمنڈ بازار، ایک بھارتی ہندی زبان کی پیریڈ ڈراما ٹیلی ویژن / ویب سیریز ہے جسے سنجے لیلا بھنسالی نے تخلیق اور ہدایت کاری کی ہے۔ یہ سیریز برطانوی راج کے خلاف ہندوستانی تحریک آزادی کے دوران لاہور کے ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ ہیرا منڈی میں طائفوں کی زندگیوں کے بارے میں ہے۔ اس میں منیشا کوئرالا، سوناکشی سنہا، آدیتی راؤ حیدری، ریچا چڈھا، سنجیدہ شیخ شرمین سیگل اور طٰہ شاہ بدوشہ شامل ہیں، ساتھ ہی معادن اداکاروں میں فریدہ جلال، شیکھر سمن، فردین خان اور ادھیان سمن شامل ہیں۔
پرنسپل فوٹوگرافی جون 2022 سے جون 2023 تک ہوئی۔ یہ سیریز 1 مئی 2024 کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی تھی۔
1920 سے 1940 کی دہائی میں برطانوی راج کے خلاف ہندوستانی تحریک آزادی کے پس منظر کے ساتھ، ہیرامنڈی لاہور کے ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ ہیرا منڈی کے طائفوں کی زندگیوں کو بیان کرتی ہے۔
اس سیریز میں ملکہ جان (منیشا کوئرالا )شاہی محل (ہیرا منڈی) کی سب سے خوبصورت اور بڑی حویلی کی مالکن ہیں اور ہیرا منڈی کی تمام طوائفیں انھیں آپا بلاتی ہے۔ شاہی محل کی مالک بننے کے لیے ملکہ جان نے برسوں پہلے اپنی ہی بڑی بہن ریحانہ (جس کا کردار سنہا کشی نبھا رہی ہیں) کو قتل کر دیا تھا۔
سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ برسوں بعد ریحانہ کی بیٹی فریدن (اس کردار کو بھی سنہا کشی سنہا ہی نبھا رہی ہیں) اپنی ماں کے قتل کا بدلہ لینے اور شاہی محل کی چابیاں ہتھیانے پہنچ جاتی ہے اور بس یہی سے ان دونوں کے بیچ ایک ایک ایسی لڑائی شروع ہو جاتی ہے جس کی لپیٹ میں ان دونوں سے جڑے کئیی مہرے پٹتے ہیں۔
اس ان دیکھی جنگ میں سب سے زیادہ فائدہ انگریز سرکار کا ہوتا ہے جو تحریکِ آزادی کی جدوجہد کے لیے سرگرم مظاہرین سے نمٹنے میں مصروف ہوتی ہے۔ یہ وہ دور ہے جب ہندوستان میں تحریکِ آزادی زوروں پر ہے اور شاہی محلے کی طوائفیں بھی اس میں سرگرم ہیں۔
ہیرا منڈی ویب سیریز کا باضابطہ اعلان اپریل 2021 میں کیا گیا تھا، کیونکہ بھنسالی نے 14 سال قبل اس منصوبے کا تصور کیا تھا۔ آٹھ حصوں پر مشتمل سیریز، جو بھنسالی کی اسٹریمنگ میں پہلی شروعات بھی ہے، کی شوٹنگ جون 2022 میں شروع ہوئی۔ [5] بھنسالی کے مئی میں دوبارہ شوٹ کرنے کے لیے کہنے کے بعد، فلم بندی کے ایک سال بعد جون 2023 میں ختم ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ [6] بالی ووڈ ہنگامہ نے اطلاع دی کہ بھنسالی نے پائلٹ قسط کی ہدایت کاری کی، جبکہ باقی اقساط کی ہدایت کاری میتاکشرا کمار نے کی، جنھوں نے بھنسالی کے ساتھ بطور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کام کیا تھا۔ باجی راؤ مستانی اور پدماوت وبھو پوری کی جگہ، جنھیں پہلے رکھا گیا تھا۔ [7]
نیٹ فلکس کے سی ای او ٹیڈ سارانڈوس کے ساتھ 2023 کے ایک انٹرویو میں، بھنسالی نے ہیرامنڈی کو اپنا "سب سے بڑا پروجیکٹ" قرار دیا اور کہا کہ یہ سیریز مدر انڈیا (1957)، مغل اعظم (1960) اور پاکیزہ (1972) فلموں کو خراج تحسین پیش کرے گی۔ [8]
ایک انٹرویو میں ڈیزائنرز رمپل نرولا اور ہرپریت نرولا نے انکشاف کیا کہ سیریز کے لیے کچھ تخلیقات، پیشنس کوپر، ثریا سورن لتا نور جہاں شمشاد بیگم اور مختار بیگم کے انداز سے متاثر تھیں۔ [9] للی سنگھ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، سنجے لیلا بھنسالی نے یہ بھی کہا کہ وہ سیریز میں ماہرہ خان فواد خان اور عمران عباس سمیت پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کرنا چاہتے تھے لیکن بعض وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہو سکا۔ [10] ریکھا رانی مکھرجی اور کرینہ کپور بھی ابتدائی طور پر کئیی سال پہلے کاسٹنگ کا حصہ تھے لیکن اس وقت یہ پروجیکٹ روک دیا گیا۔
ساؤنڈ ٹریک "سکل بن پھول رہی سرسوں" کا پہلا گانا، جسے بھنسالی نے ترتیب دیا تھا، جس کے بول امیر خسرو نے لکھے تھے اور راجا حسن نے گایا تھا، 8 مارچ 2024 کو ریلیز ہوا تھا۔ 2 اپریل کو دوسرا گانا "طلسمی بانھیں " ریلیز ہوا جسے شرمسٹھا چٹرجی نے گایا تھا۔
سیریز کا ایک ٹیزر فروری 2024 میں جاری کیا گیا تھا، جس کی ریلیز کی تاریخ سال کے آخر میں نیٹ فلکس پر طے کی گئی تھی۔ اگلے مہینے، یہ اعلان کیا گیا کہ اس سیریز کا پریمیئر 1 مئی 2024 کو ہوگا۔ [11]
این ڈی ٹی وی کے سائبل چٹرجی نے 3 ستارے دیے اور بنسالی کی کوشش کی تعریف کی۔ چٹرجی نے کہا کہ "آج کے ہندوستان میں جو آب و ہوا پیدا ہوتی ہے، اس میں برصغیر کی جڑی ہوئی ہم آہنگی کی حمایت ایک قابل ذکر موضوعاتی سلسلہ ہے جسے بھنسالی کی طرف سے بنائی گئی چمکدار ہیرامنڈی کائنات کی ہپنوٹک چمک میں ضائع نہیں ہونا چاہیے۔"
Rediff.com کی سکنیا ورما نے 3/5 ستاروں کی درجہ بندی کی اور مشاہدہ کیا کہ "ہیرامنڈی ایک پرجوش پروجیکٹ جس نے برسوں کی ترقی اور منصوبہ بندی کے بعد آغاز کیا، سنجے لیلا بھنسالی کی فلم سازی کی بہترین اور مایوس کن خصوصیات کی عکاسی کرتا ہے"۔ [12]
دی انڈین ایکسپریس کے لیے شبھرا گپتا نے سیریز کو 2.5 ستارے دیے اور رائے دی کہ "بھنسالی کی دنیا، اپنی ٹریڈ مارک چمک اور چمک سے بھری ہوئی ہے، ہمیں ان 'دوسری' خواتین کی کہانی سنانے کے لیے نکلی ہے، جو کبھی ہندوستانی مقبول ثقافت کا ایک لازمی حصہ تھیں۔"