پیر الہی بخش | |
---|---|
وزیر اعلیٰ سندھ | |
مدت منصب 1948 – 1949 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 جولائی 1890ء پیر جو گوٹھ |
تاریخ وفات | 8 اکتوبر 1975ء (85 سال) |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ملیہ اسلامیہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
پیر الٰہی بخش پاکستان کے نامور سیاست دان اور سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔ جنہیں سرسید سندھ کہا جاتا ہے
(9 جولائی 1897ء-پیر جو گوٹھ،ضلع دادو میں پیدا ہوئے۔
علی گڑھ میں تعلیم حاصل کی
سیاسی زندگی کا آغاز تحریک خلافت سے کیا۔ اس کے بعد سندھ کی بمبئی سے علیحدگی کی تحریک چلی تو انھوں نے اس تحریک میں بھی اہم کردار ادا کیا پھر وہ آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہو گئے۔ حسین شہید سہروردی‘ پیر مانکی شریف اور خان افتخار حسین ممدوٹ کی رفاقت میں عوامی مسلم لیگ قائم کی اور ایک فعال حزب اختلاف کی بنیاد رکھی۔مئی 1948ء میں جب قائد اعظم نے مختلف اسباب کی بنا پر سندھ وزارت کو برطرف کر دیا تو پیر الٰہی بخش سندھ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پرفائز ہوئے۔ پیر الٰہی بخش نے قائد اعظم کے اعتماد کا حق ادا کیا اور انھوں نے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے اپنے فرائض حسن و خوبی سے انجام دیے۔ ان کی کوششوں سے سندھ میں مختلف تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں آیا جن میں سندھ یونیورسٹی اور اردو کالج کے نام سرفہرست ہیں
وہ 3مئی 1948سے 4 فروری 1949ء تک صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ رہے تھے۔ انکا تعلق سیاسی جماعت آل انڈیا مسلم لیگ سے تھا۔
پیر الٰہی بخش ٭8 اکتوبر 1975ء کو انتقال کرگئے۔ پیرالٰہی بخش کالونی کراچی کی جامع مسجد میں آسودۂ خاک ہیں۔[1]
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | وزیر اعلیٰ سندھ 1948 – 1949 |
مابعد |