لال سنگھ (کرکٹ کھلاڑی)

لال سنگھ
ذاتی معلومات
مکمل ناملال سنگھ
پیدائش16 دسمبر 1909(1909-12-16)
کوالالمپور, وفاقی مالے ریاستیں
وفات19 نومبر 1985(1985-11-19) (عمر  75 سال)
کوالا لمپور, ملائیشیا
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 4)25 جون 1932  بمقابلہ  انگلستان
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1935–1936جنوبی پنجاب
1933–1936پیٹالا
1932–1936 بھارت
1935مہاراجا آف پٹیالہ الیون
1935کرکٹ کلب آف انڈیا
1934–1935ہندس
1934ریٹریورز
1932پوبلیس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 32
رنز بنائے 44 1123
بیٹنگ اوسط 22.00 24.95
100s/50s 0/0 1/5
ٹاپ اسکور 29 107*
گیندیں کرائیں 0 80
وکٹ 1
بولنگ اوسط 59.00
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 1/9
کیچ/سٹمپ 1/0 23/0
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 9 مئی 2020

لال سنگھ लाल सिंह (پیدائش: 16 دسمبر 1909ء کوالالمپور) | (وفات: 19 نومبر 1985ء کوالالمپور ملائشیا) ایک ابتدائی بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھا[1] لال سنگھ، جن کا پورا نام لال سنگھ گل تھا، 16 دسمبر 1909ء کو کوالالمپور، ملایا میں پیدا ہوئے اور 19 نومبر 1985ء کو پیٹلنگ جایا، کوالالمپور میں انتقال کر گئے۔ وہ 1932ء کے افتتاحی دورے میں ایک میچ میں بھارت کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے رکن تھے۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور ایک شاندار فیلڈر تھے۔

ابتدائی دور

[ترمیم]

لال سنگھ ملایا کے متمول گل جاٹ خاندان میں پیدا ہوا تھا، جو 3 نسلوں پہلے ہندوستان سے ملایا ہجرت کر گیا تھا۔ وہ 3 بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا، سب سے بڑا سنتھا سنگھ گل (طارق بی شمسی کے نانا) اور درمیانی بھائی بشن سنگھ گل تھا۔ تینوں بھائیوں نے کوالالمپور کے مشہور وکٹوریہ انسٹی ٹیوشن میں تعلیم حاصل کی جو سیلنگور کے چوتھے سلطان سلطان عبد الصمد ابن المرہوم راجا عبد اللہ کے سی ایم جی کے زیر اہتمام قائم کیا گیا تھا اور اس کا نام ملکہ وکٹوریہ کے نام پر رکھا گیا تھا۔ وکٹوریہ انسٹی ٹیوشن جیسا کہ یہ تھا اور جانا جاتا ہے، خاص طور پر اس کے دور حکومت کی گولڈن جوبلی کی یاد میں کھولا گیا تھا۔ اس کے سابق طلبہ میں بہت سے معزز اور ممتاز افراد موجود ہیں، بشمول سلطان حسنال بولکیہ سلطان برونائی اور دیگر شاہی خاندان۔ مکمل فہرست جس میں لال سنگھ کا نام شامل ہے ویویب ویب گاہ پر دستیاب ہے۔

کرکٹ کیریئر

[ترمیم]

لال سنگھ کی شہرت کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ وہ پہلا شاندار ہندوستانی فیلڈ مین تھا۔ 1932ء میں انگلینڈ کے دورے پر وہ ایک ایسی ٹیم میں شامل ہوئے جس کی فیلڈنگ اوسط درجے کی کہی جا رہی تھی اور اس نے میدان میں کچھ شاندار کام کیا۔ ایک غیر معمولی تیز حرکت کرنے والا، کہا جاتا ہے کہ "وہ سانپ کی طرح زمین پر لپکا"۔ اپنے واحد ٹیسٹ میں 1932ء میں لارڈز کے میدان انگلینڈ کے خلاف اس نے 15 اور 29 رنز بنائے اور ایک کیچ پکڑا سنگھ کا ایک مختصر فرسٹ کلاس کیریئر تھا اور پھر کوالالمپور چلے گئے جہاں انھوں نے ٹیلنٹ کو فروغ دینے اور کھیل کی حوصلہ افزائی کے لیے بہت کچھ کیا۔ اس واحد ٹیسٹ میں اس نے 9ویں نمبر پر بیٹنگ کی اور پہلی اننگز میں صرف سی کے نائیڈو (40)، نومل جاومل (33)، ایس وزیر علی (31) اور ایس ایم ایچ کولہ (22) کے پیچھے 15 رنز بنائے۔ دوسری اننگز میں انھوں نے صرف امر سنگھ (51) اور ایس وزیر علی (39) کے پیچھے 29 رنز بنائے اور 40 منٹ میں امر سنگھ کے ساتھ شراکت میں 74 رنز جوڑے۔۔ اگست 1931ء میں اس نے ملائی ریاستوں کے لیے دی پڈانگ، سنگاپور میں آبنائے بستیوں کے خلاف 138 رنز بنائے۔ تین سال بعد اسی میچ میں ان کے نام 118 تھے۔

اعداد و شمار

[ترمیم]

لال سنگھ نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں صرف ایک ٹیسٹ کھیلا جس کی دو اننگز میں انھوں نے 29 رنز کے بہترین سکور کے ساتھ 44 رنز بنائے۔ جس کی اوسط 22.00 فی اننگ تھی۔ انھوں نے 32 فرسٹ کلاس میچز کی 51 اننگ میں 6 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 1123 رنز سکور کیے جس میں 107 ناقابل شکست رنز ان کی سب سے بڑی اننگ تھی۔ 24.95 کی اوسط کے ساتھ ایک سنچری بھی انھوں نے سکور کی۔

وفات

[ترمیم]

لال سنگھ 19 نومبر 1985ء کو کولالمپور میں 75 سال اور 338 دن کی عمر میں انتقال کر گئے

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]